لازم ہے تامل تجھے تقریر سے پہلے
لازم ہے تامل تجھے تقریر سے پہلے
تحقیق سے تنقید سے تحریر سے پہلے
انصاف ملا بعد میں لیکن وہ ادھورا
میں قتل ہوا ظلم کی شمشیر سے پہلے
اے مفت کے مفتی تو ذرا ہوش میں رہنا
سو بار حذر چاہیے تکفیر سے پہلے
انصاف کے مندر پہ کرے کون بھروسہ
دیتا ہے سزا آج جو تقصیر سے پہلے
آباد ہمیں ہونا ہے برباد تو ہو لیں
تخریب بھی کچھ چاہیے تعمیر سے پہلے
یہ دور قلم کا ہے قلم کا ہے زمانہ
ہاتھوں میں قلم لیجیے شمشیر سے پہلے
ہر آن رہے پیش نظر یہ بھی حقیقت
ملتا نہیں کچھ وقت سے تقدیر سے پہلے
اے کاش دعاؤں میں مری ایسا اثر ہو
مقصود ملے نالۂ شبگیر سے پہلے
اس ملک کو یہ تاج محل کس نے دیا ہے
اک شاہ جہاں ابن جہاں گیر سے پہلے
دنیا کی ستم کوشی سے گھبراؤ نہ یارو
تحقیر ہوا کرتی ہے توقیر سے پہلے
دشمن کے کلیجے کو ہلا دیجیے احمدؔ
جنگوں میں سدا نعرۂ تکبیر سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.