Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

الفتوں کے دائرے اچھے لگے

طفیل احمد مصباحی

الفتوں کے دائرے اچھے لگے

طفیل احمد مصباحی

MORE BYطفیل احمد مصباحی

    الفتوں کے دائرے اچھے لگے

    چاہتوں کے سلسلے اچھے لگے

    ہجر کلفت درد پیہم اضطراب

    درد کے سب زاویے اچھے لگے

    تارے گننا اشک سے کرنا وضو

    عشق تیرے رت جگے اچھے لگے

    زیست کے دریا میں سطح آب پر

    رنج و غم کے بلبلے اچھے لگے

    حسرتوں کی لاش رکھ کر سامنے

    پڑھنا اس پر مرثیے اچھے لگے

    ایک سے مانگا ہزاروں نے دیے

    مفت کے یہ مشورے اچھے لگے

    شاعری تصنیف خدمت قوم کی

    مجھ کو تینوں مشغلے اچھے لگے

    زندگی میں ساتھ چلنے کے لیے

    آپ جیسے منچلے اچھے لگے

    اپنی منزل کی رکھے نہ جو خبر

    کس طرح وہ قافلے اچھے لگے

    شہ جہاں تم کو مبارک تاج ہو

    ہم کو اپنے مقبرے اچھے لگے

    سن کے احمد کی غزل وہ کہہ اٹھے

    یہ ردیف و قافیے اچھے لگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے