Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اس دنیا میں یوں تو ملے ہیں پیار کے دعویدار بہت

طفیل ہشیارپوری

اس دنیا میں یوں تو ملے ہیں پیار کے دعویدار بہت

طفیل ہشیارپوری

MORE BYطفیل ہشیارپوری

    اس دنیا میں یوں تو ملے ہیں پیار کے دعویدار بہت

    مشکل میں کام ایک نہ آیا دیکھے ہم نے یار بہت

    پیار کی راہیں اول اول سہل دکھائی دیتی تھیں

    آخر آخر علم ہوا یہ منزل ہے دشوار بہت

    منہ کے میٹھے من کے کھوٹے جان کے وہ دشمن نکلے

    اس نگری میں جن کو ہم نے سمجھا تھا غم خوار بہت

    جن آنکھوں میں ڈوب کے ہم نے چاہا تھا سکھ پائیں گے

    ان آنکھوں میں ڈوب کے ہم نے پائے ہیں آزار بہت

    قسمت سے ملتا ہے ساحل امیدوں کی کشتی کو

    ساحل سے ساحل تک ورنہ پھیلے ہیں منجدھار بہت

    آپ کے گیتوں کی دنیا میں بات انوکھی ہے پیارے

    شعر اس رنگ میں کہنے والے دیکھے ہیں فن کار بہت

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے