جیون ایک اتھاہ سمندر آر نہ جس کا پار
جیون ایک اتھاہ سمندر آر نہ جس کا پار
زور نہیں ہے کچھ نیا پر بس میں نہیں پتوار
موج موج گرداب بنی ہے لہر لہر منجدھار
پیار کی نیا بناں کھویا کیسے اترے پار
جاکے کارن یہ سب کچھ تھا جاکے بسے پردیس
کاہے ڈاروں نینن کجرا کاہے کروں سنگار
بے سدھ ہو کر گروا لائی تن من لیا جلائے
چندا سمجھی جسے چکوری نکلا وہ انگار
اب بھی نینوں میں جلتی ہے اس کے پیار کی جوت
بتلائیں کیا کس نے لوٹا سپنوں کا سنسار
جان کے جو دکھ درد سے میرے بنا رہا انجان
اس بیری کے سنگ ہوئے ہیں میرے نیناں چار
جو دکھ جان کے میرے دل کے بن جائے انجان طفیلؔ
اس بیری کے سنگ کئے ہیں میں نے نیناں چار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.