Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ سنسار ہے تیری رچنا یہ جگ تیری مایا ہے

طفیل ہشیارپوری

یہ سنسار ہے تیری رچنا یہ جگ تیری مایا ہے

طفیل ہشیارپوری

MORE BYطفیل ہشیارپوری

    یہ سنسار ہے تیری رچنا یہ جگ تیری مایا ہے

    مجھ پر پردہ ڈال کے تونے کیسا کھیل رچایا ہے

    کتنی سندر کتنی پیاری پھلواری ہے دنیا کی

    پھولوں اور کانٹوں نے مل کر کیسا رنگ جمایا ہے

    چندرما اور سورج دونوں تجھ سے ہی لیتے ہیں جیوتی

    دھرتی اور آکاش پہ تیرے روپ کا اجلا سایا ہے

    اجیاروں کے سنگ اندھیرے پھولوں کے سنگ کانٹے ہیں

    دن کا ساتھی رین سہانی دھوپ کا ساتھی سایا ہے

    تاروں کی لشکار میں تونے پھولوں کی مہکار میں تونے

    کیسے کیسے بھیس میں تونے اپنا روپ چھپایا ہے

    جس نے تجھ کو من سے چاہا جوت ملی ہے جوتی میں

    رنگ میں تیرے جو بھی ڈوبا جوتی جوت سمایا ہے

    بستی بستی جنگل جنگل ڈھونڈ ڈھونڈ کر ہار گئے

    من مندر کے دوار کھلے تو تیرا درشن پایا ہے

    تیری مہما تو ہی جانے اور نہ جانے داتا کوئے

    سوچ سوچ کر کھوج کھوج کر ہاتھ یہی کچھ آیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے