Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تیری کھوج میں بستی بستی جنگل جنگل چھان پھرے

طفیل ہشیارپوری

تیری کھوج میں بستی بستی جنگل جنگل چھان پھرے

طفیل ہشیارپوری

MORE BYطفیل ہشیارپوری

    تیری کھوج میں بستی بستی جنگل جنگل چھان پھرے

    جیسے ہم انجان گئے تھے ویسے ہی انجان پھرے

    درشن جل کے پیاسے نیناں بن درشن پتھرا بھی گئے

    نینوں کی جوتی کا آخر دے کر ہم بلدان پھرے

    کھوج نہ پایا اس مندر کا جس میں واس ہے پیتم کا

    پلک پلک پر کیا کیا لے کر پوجا کا سامان پھرے

    دھول پیا کے چرن کنول کی ماتھے تلک لگانے کو

    مسجد مسجد مندر مندر ہم اک اک استھان پھرے

    کس کارن آیا تھا جگ میں آنے کا کیا مطلب تھا

    بھول کے سب کچھ دھن دولت کے پیچھے ہر انسان پھرے

    پی درشن کی خاطر ہم نے بھگون بھیس بنایا تھا

    جوگی بن کر نکلے تھے ہم روگی لے کر جان پھرے

    پی کے رنگ بھون تک پایا رستہ سوچ کی لہروں کا

    درشن جل کے پیاسے نیناں لے کر ہم حیران پھرے

    روپ نگر میں پی کے کارن گئے بڑے ارمانوں سے

    روپ نگر کے کنج کنج میں کھا کر نیناں بان پھرے

    ہم اس کو پہچان ہی لیں گے اک دن من کے درپن میں

    لاکھ وہ گوری سندر مکھ پر روپ کا گھونگھٹ تان پھرے

    سچی جوت جلا کر دیکھے کوئی من کے مندر میں

    پریم بھاو سے پیچھے پیچھے بندے کے بھگوان پھرے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے