سانجھ سویرے نین بچھا کر راہ تکوں میں ساجن کی
سانجھ سویرے نین بچھا کر راہ تکوں میں ساجن کی
رام ہی جانے کب چمکے گی قسمت میرے آنگن کی
گھر گھر میری پریت کا چرچا گھر گھر میرے پریم کی بات
پنکھ بناں ہی اڑ جاتی ہے بات دلوں کے بندھن کی
اکھیاں جب سے نین بنی ہیں پوچھ نہ جی کا حال سکھی
انگ انگ سے پھوٹ پھوٹ کر خوشبو نکلے چندن کی
نین چرا کر جب سے سیاں دور کہیں پردیس گئے
برہن کی اکھین سے برسے بن ساون رت ساون کی
پردیسی کے سنگ گئی تھی بھول نہ جائے راہ کہیں
لوٹ کے آنا بھول گئی ہے جوت ہمارے نینن کی
سب سکھیوں نے پھاگ منایا گھر گھر پریم کا راس رچا
میرے گھر میں گیت نہ آئے اور نہ کبھی پائل چھنکی
ماتھے پر چندن کا ٹیکا بن کر من کا دیپ جلے
آنکھوں میں رو رو کر کجرا کہے کہانی برہن کی
پیتم کا من میرا من ہے اس کی آشا میری ہے
پی کے نیناں میرے نیناں داسی ہوں میں سوتن کی
حال پریشاں بال پریشاں کھوئی کھوئی رہتی ہوں
ایسا جادو ڈار گئے ہیں سدھ بسرائی تن من کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.