Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تجھ سا نہ تھا کوئی نہ کوئی ہے حسیں کہیں

پیر نصیرالدین نصیرؔ

تجھ سا نہ تھا کوئی نہ کوئی ہے حسیں کہیں

پیر نصیرالدین نصیرؔ

MORE BYپیر نصیرالدین نصیرؔ

    تجھ سا نہ تھا کوئی نہ کوئی ہے حسیں کہیں

    تو بے مثال ہے ترا ثانی نہیں کہیں

    اپنا جنوں میں مد مقابل نہیں کہیں

    دامن کہیں جیب کہیں آستیں کہیں

    زاہد کے سامنے جو ہو وہ نازنیں کہیں

    دل ہو کہیں حضور کا دنیا و دیں کہیں

    اک تیرے آستاں پہ جھکی ہے ہزار بار

    ورنہ کہاں جھکی ہے ہماری جبیں کہیں

    دل کا لگاؤ دل کی لگی دل لگی نہیں

    ایسا نہ ہو کہ دل ہی لٹا دیں ہمیں کہیں

    کیا کہئے کس طرف گئے جلوے بکھیر کے

    وہ سامنے تو تھے ابھی میرے یہیں کہیں

    گزرے گی اب تو کوچۂ جاناں میں زندگی

    رہنا پڑے گا اب ہمیں جا کر وہیں کہیں

    دل سے تو ہیں قریب جو آنکھوں سے دور ہیں

    موجود آس پاس ہیں وہ بالیقیں کہیں

    نظروں کی اور بات ہے دل کی ہے اور بات

    باتیں جو میرے دل میں ہیں اب تک نہیں کہیں

    اے تازہ واردان چمن ہوشیار باش

    بجلی چمک رہی ہے چمن کے قریں کہیں

    میرا ضمیر اپنی جگہ پر ہے مطمئن

    اپنا سمجھ کے ان سے جو باتیں کہیں کہیں

    دل نے بہت کہا کہ تمہیں مہرباں کہوں

    اس ڈر سے چپ رہا کہ نہ کہہ دو نہیں کہیں

    آتے ہی ہم تو کوچۂ جاناں میں لٹ گئے

    دل کھو گیا نصیرؔ ہمارا یہیں کہیں

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 867)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے