تجھے دیکھنا ہے خدا طلب جو عطائے سرور دوسرا
تجھے دیکھنا ہے خدا طلب جو عطائے سرور دوسرا
کبھی مانگ سرور دوسرا سے خدائے سرور دوسرا
دل و دیدہ دونوں ہیں اصل میں دوسرائے سرور دوسرا
کہ یہاں کسی کا گزر نہیں ہے سوائے سرور دوسرا
یہ صفات حق ہیں جو بن گئی ہیں قبائے سرور دوسرا
کہ لقائے خالق دوسرا ہے لقائے سرور دوسرا
کوئی دوسرا نہیں دوسرا میں سوائے سرور دوسرا
کہ ازل سے قامت ذات پر قبائے سرور دوسرا
ابھر آئیں کعبہ کی عظمتیں نکھر آئیں عرش کی رفعتیں
یہ مکان خواجۂ لا مکاں یہ سرائے سرور دوسرا
قدم رسول کو چھوڑ کر نہ ہوا پہ اڑ نہ فلک پہ جا
سر عرش بھی ہے جھکا ہوا تہا پائے سرور دوسرا
ترے دل کی آنکھ اگر کھلے تو میں دیکھتا ہوں وہ دیکھ لے
کہ جبین کعبہ پہ نقش ہے کف پائے سرور دوسرا
مجھے آرزوئے مدینہ ہے رخ کعبہ سوئے مدینہ ہے
وہ اگر بنائے خلیل ہے یہ بنائے سرور دوسرا
وہ رسول ہیں وہ کریم ہیں وہ رؤف ہیں وہ رحیم ہیں
سنی ہم نے خالق دوسرا سے ثنائے سرور دوسرا
نہ جمی نظر میں شہ نشینی نہ کسی کی کج کلہی جچی
یہ ذہینؔ مست خدا مگر ہے گدائے سرور دوسرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.