Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تمہارے آستاں سے جس کو نسبت ہوتی جاتی ہے

صادق دہلوی

تمہارے آستاں سے جس کو نسبت ہوتی جاتی ہے

صادق دہلوی

MORE BYصادق دہلوی

    تمہارے آستاں سے جس کو نسبت ہوتی جاتی ہے

    اسے حاصل زمانے بھر کی رفعت ہوتی جاتی ہے

    کچھ اس انداز سے ان کی عنایت ہوتی جاتی ہے

    تماشا گاہ عالم میری صورت ہوتی جاتی ہے

    تمہارے حسن کے جلوے نگاہوں میں سمائے ہیں

    ہماری زندگی تصویر حیرت ہوتی جاتی ہے

    تمہاری یاد نے وہ روشنی بخشی ہے اشکوں کو

    کہ ان سے میرے غم خانے کی زینت ہوتی جاتی ہے

    رضائے دوست کی پھر منزلیں آسان ہوتی ہیں

    نظر جب واقف راز مشیت ہوتی جاتی ہے

    وہ جب ساغر پلانا چاہتے ہیں چشم مے گوں سے

    تو پھر ہر ایک پر ان کی عنایت ہوتی جاتی ہے

    میرے ذوق تمنا کی حقیقت پوچھتے کیا ہو

    انہیں بھی اب تو کچھ مجھ سے محبت ہوتی جاتی ہے

    میری ہستی ہے آئینہ تیرے رخ کی تجلی کا

    زمانے پر عیاں تیری حقیقت ہوتی جاتی ہے

    اسی کا نام شاید عشق کی معراج ہے صادقؔ

    میرے غم کی کہانی وجہ شہرت ہوتی جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے