تمہیں بھی مری یاد آتی تو ہوگی
تمہیں بھی مری یاد آتی تو ہوگی
محبت تمہیں بھی ستاتی تو ہوگی
مجھے خواب میں تم نے دیکھا تو ہو گا
تمہیں بھی کبھی نیند آتی تو ہوگی
جہاں مسکراتے تھے تم چاندنی میں
وہاں چاندنی مسکراتی تو ہوگی
ستاروں سے نغمے برستے تو ہوں گے
فضا سوہنی اب بھی گاتی تو ہوگی
طبیعت کے تسکین کے ہر سبب سے
طبیعت بھی تسکین پاتی تو ہوگی
تمہارا بھی کیا حال میرا سا ہو گا
محبت کہیں راس آتی تو ہوگی
کبھی دل کا چاہا بھی ہوتا تو ہو گا
کبھی دل کی حسرت بر آتی تو ہوگی
کسی چیز سے دل بہلتا تو ہوگا
کوئی شے طبیعت کو بھاتی تو ہوگی
وہ دنیا جو دنیا نے دیکھی نہیں ہے
وہ دنیا محبت دکھاتی تو ہوگی
کبھی دل کا کہنا بھی ہوتا تو ہوگا
محبت کبھی فتح پاتی تو ہوگی
حال دوری کے احساس کی سخت منزل
تصور کو آنکھیں دکھاتی تو ہوگی
جدائی کے احساس کی ظلمتوں میں
کہیں شمع سی جھلملاتی تو ہوگی
جھپکتی تو ہوں گی کبھی دل کی آنکھیں
ذہینؔ ان سے بے التفاتی تو ہوگی
- کتاب : آیات جمال (Pg. 328)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.