Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آہ بر لب غم بہ دل نالہ بہ کام آہی گیا

طرفہؔ قریشی

آہ بر لب غم بہ دل نالہ بہ کام آہی گیا

طرفہؔ قریشی

MORE BYطرفہؔ قریشی

    آہ بر لب غم بہ دل نالہ بہ کام آہی گیا

    زندگی کو موت بننے کا پیام آہی گیا

    اب جبین شوق کو سجدوں سے فرصت ہو گئی

    دل جہاں جھکتا ہے آخر وہ مقام آہی گیا

    بڑھتے بڑھتے آنسوؤں کی خشک سالی بڑھ گئی

    ہچکیوں کی حد میں قلب تشنہ کام آہی گیا

    عشق کی خود داریوں نے مجھ کو بخشا وہ مقام

    جس جگہ مغرور نظروں کا سلام آہی گیا

    نو عروسان چمن کے دامن گلرنگ پر

    کیف بار اک ابر آہستہ خرام آہی گیا

    شادباش اے جذب دل ذوق نظارہ شادباش

    طالب بام نظر حسن تمام آہی گیا

    ہچکیوں میں ہو گیا گم نارسائی کا گلہ

    رہبرو ہستی کو منزل کا پیام آہی گیا

    دیکھ کر شرمندۂ تکمیل تعمیر حیات

    کشت و خوں کو زد پہ دنیا کا نظام آہی گیا

    ڈھلتے ڈھلتے نور کے سانچے میں فطرت ڈھل گئی

    آتے آتے درد دل انساں کے کام آہی گیا

    میرے نغمے گونج اٹھے طرفہؔ فضائے قدس میں

    قدسیوں کی بزم میں بھی میرا نام آہی گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے