تو ہی ہے میرا یقیں میرا دیں میرا شہود
تو ہی ہے میرا یقیں میرا دیں میرا شہود
ترے سوا کسی شے کی نمود ہے نہ وجود
یقیں کفر پہ کافر کو ہے ترے نہ ہوا
تو ہی حقیقت باطل تو ہی عدم کا وجود
ہر اک حجاب سے نکلی نوائے الا اللہ
کمال کفر نے چھیڑا جو ساز لا موجود
ہر ایک سمت ترا رخ ہر ایک رخ تری ذات
کروں میں کس کی طرف پشت کس کی سمت سجود
جنوں کو سجدۂ بے سر مرا مبارک ہو
وہ تیرا جلوۂ بے سمت پھر ہوا مشہود
نگاہ پھیر کے مجھ سے تجھے سکوں نہ ملا
تری نظر کی نظر عشق بھی نہیں محدود
وہی ہے میکشؔ ناکام تیرا دیوانہ
رہا حرم سے جو محروم دیر سے مردود
- کتاب : Intikhab-e-Kalaam-e-Maikash (Pg. 107)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.