تو نے دکھلا کے رخ اپنا مجھے حیران کیا
تو نے دکھلا کے رخ اپنا مجھے حیران کیا
دل کو الجھا کے زلفوں میں پریشان کیا
دیکھتے ہی تری صورت گئے ناصح کے حواس
خوب اللہ نے دشمن کو پشیمان کیا
نوح سے کہیو کہ جلد آئے اور کشتی لائے
ہجر میں رو رو کے یہاں آنکھ نے طوفان کیا
پیرہن چاک ہوا گل کا چمن میں جب سے
میں اسی وقت سے چاک اپنا گریبان کیا
جس کو آرام دل و راحت جاں کہتے ہیں
جان و دل میں نے اسی یار پہ قربان کیا
حق کی تقدیر پہ راضی ہوں جو چاہے کرے سو
مجھ کو پروانہ اسے شمع شبستان کیا
نظر بد نہ لگے منہ پہ جو نقطہ ہو سیاہ
خال کو خوبی عارض کا نگہبان کیا
شیخ گر تو نے بہت بت کدے توڑے تو کیا
نفس کافر کو کسی دن نہ مسلمان کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.