ان کی نظروں نے ایسا مارا ہے
ان کی نظروں نے ایسا مارا ہے
چاک دامن ہے دل دو پارا ہے
راز دل کی لگی نے کھولا یہ
عشق شبنم نہیں شرارا ہے
تیری فرقت میں تیری چاہت میں
میں نے ہر دم تجھے پکارا ہے
تیر کھا کر بھی مسکراؤ تم
ان کے غمزے کا یہ اشارہ ہے
سر کٹاتے ہیں جاں لٹاتے ہیں
واہ کیا حسن یہ تمہارا ہے
رخ کی رنگت بھی ایک آفت ہے
تیری قامت قیامت آرا ہے
سانس آتی ہے اور نہ جاتی ہے
تیر مژگاں نے ایسا مارا ہے
تیرے دیدار پر یہ دل بولا
واہ کیا خوب یہ نظارہ ہے
ان کی صورت پہ صدقے جان و دل
وہ پری وش تو اک بہارا ہے
یہ حقیقت ہے عشق میں سن لو
اس میں جیتا وہی جو ہارا ہے
نام ان کا ہمیشہ لیتے رہو
درد دل کا اثرؔ یہ چارہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.