Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ظاہر میں کہیں رہتے ہیں باطن میں کہیں ہیں

نا معلوم

ظاہر میں کہیں رہتے ہیں باطن میں کہیں ہیں

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    ظاہر میں کہیں رہتے ہیں باطن میں کہیں ہیں

    یہ وصف انہیں میں ہے کہ ہیں اور نہیں ہیں

    آتے ہیں خیالوں میں نگاہوں میں دلوں میں

    اور اس پہ یہ کہتے ہیں کہ ہم پردہ نشیں ہیں

    کعبہ میں کلیسا میں پکاروں میں کہاں تک

    دے دیجئے آواز اگر آپ کہیں ہیں

    باقی نہ رہا پھر کوئی جھگڑا من و تو کا

    ان کو نظر غور سے دیکھا تو ہمیں ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Majmua-e-Qawwali, Part 4 (Pg. 9)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے