ظاہر میں کہیں رہتے ہیں باطن میں کہیں ہیں
ظاہر میں کہیں رہتے ہیں باطن میں کہیں ہیں
یہ وصف انہیں میں ہے کہ ہیں اور نہیں ہیں
آتے ہیں خیالوں میں نگاہوں میں دلوں میں
اور اس پہ یہ کہتے ہیں کہ ہم پردہ نشیں ہیں
کعبہ میں کلیسا میں پکاروں میں کہاں تک
دے دیجئے آواز اگر آپ کہیں ہیں
باقی نہ رہا پھر کوئی جھگڑا من و تو کا
ان کو نظر غور سے دیکھا تو ہمیں ہیں
- کتاب : Majmua-e-Qawwali, Part 4 (Pg. 9)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.