Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گرمیاں آپ نے کیں وصل کے انکاروں پر

نا معلوم

گرمیاں آپ نے کیں وصل کے انکاروں پر

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    گرمیاں آپ نے کیں وصل کے انکاروں پر

    باتوں باتوں میں لٹایا مجھے انگاروں پر

    ابھی اقرار نہ انکار ہے کچھ بوسوں کا

    پڑ گئے نیل ترے پھول سے رخساروں پر

    مجھ پر ابرو بھی کھینچی ہلنے لگیں پلکیں بھی

    تیر مارے ستم ایجاد نے تلواروں پر

    بیڑیوں کی ہے نہ چھنکار نہ غل نالوں کا

    کچھ نہ کچھ بن گئی زنداں کی گرفتاروں پر

    مسکراتا ہوا آتا ہے وہ یوسف شاید

    بجلیاں کوندتی پھرتی ہیں خریداروں پر

    نامہ بر چاہنے والوں کے چلے آتے ہیں

    روز اترتے ہیں کبوتر تری دیواروں پر

    کھول دو دفتر اعمال کو تم بھی محسنؔ

    ابر رحمت امنڈ آیا ہے گنہ گاروں پر

    مأخذ :
    • کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 20)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے