Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کسی معشوق کمسن کی شرارت ہونے والی ہے

نا معلوم

کسی معشوق کمسن کی شرارت ہونے والی ہے

نا معلوم

کسی معشوق کمسن کی شرارت ہونے والی ہے

ہمارے دل پہ اب غم کی حکومت ہونے والی ہے

کسی کو ہم سے در پردہ محبت ہونے والی ہے

ہمارے عشق کی دنیا میں شہرت ہونے والی ہے

چڑھا کر آستیں مقتل میں یوں بولا بت قاتل

کسی کو آج ان ہاتھوں سے جنت ہونے والی ہے

گلے مل مل کے کیوں ارمان و حسرت روتے ہیں باہم

تمنائے دلی کیا آج رخصت ہونے والی ہے

تری ترچھی نگاہیں کہہ رہی ہیں صاف اے ظالم

محبت غیر سے ہم سے عداوت ہونے والی ہے

خوشی کیوں کر نہ ہو جینے سے بڑھ کر مجھ کو مرنے کی

تصور میں کسی کے اپنی رحلت ہونے والی ہے

کہیں سچ ہو کہیں سچ ہو الٰہی ان کا یہ کہنا

کہ شرماؔ پر بھی اب چشم عنایت ہونے والی ہے

مأخذ :
  • کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 20)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے