کسی معشوق کمسن کی شرارت ہونے والی ہے
کسی معشوق کمسن کی شرارت ہونے والی ہے
ہمارے دل پہ اب غم کی حکومت ہونے والی ہے
کسی کو ہم سے در پردہ محبت ہونے والی ہے
ہمارے عشق کی دنیا میں شہرت ہونے والی ہے
چڑھا کر آستیں مقتل میں یوں بولا بت قاتل
کسی کو آج ان ہاتھوں سے جنت ہونے والی ہے
گلے مل مل کے کیوں ارمان و حسرت روتے ہیں باہم
تمنائے دلی کیا آج رخصت ہونے والی ہے
تری ترچھی نگاہیں کہہ رہی ہیں صاف اے ظالم
محبت غیر سے ہم سے عداوت ہونے والی ہے
خوشی کیوں کر نہ ہو جینے سے بڑھ کر مجھ کو مرنے کی
تصور میں کسی کے اپنی رحلت ہونے والی ہے
کہیں سچ ہو کہیں سچ ہو الٰہی ان کا یہ کہنا
کہ شرماؔ پر بھی اب چشم عنایت ہونے والی ہے
- کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 20)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.