آؤ پہلو میں مرے تم کو خطر کس کا ہے
آؤ پہلو میں مرے تم کو خطر کس کا ہے
خوف تم کو مری جاں شام و سحر کس کا ہے
غیر سے ہوئیں گے واصل کہ ملیں گے مجھ سے
وصل پوچھو انہیں منظور نظر کس کا ہے
میرے قاتل نے مرے سر کو جدا کر کے کہا
نیم بسمل جو تڑپتا ہے یہ سر کس کا ہے
جس کے کوچہ میں کبھی خوف سے یوسف نہ گئے
پھر بتاؤ تو بھلا واں پہ گزر کس کا ہے
کعبے میں آپ کا مسکن تھا یہ مانا اے عزیزؔ
اور کلیسے میں مکاں رشک قمر کس کا ہے
- کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 21)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.