Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اس مست نظر کا اف رے ستم جس وقت ادھر ہو جاتی ہے

عزیز وارثی دہلوی

اس مست نظر کا اف رے ستم جس وقت ادھر ہو جاتی ہے

عزیز وارثی دہلوی

MORE BYعزیز وارثی دہلوی

    اس مست نظر کا اف رے ستم جس وقت ادھر ہو جاتی ہے

    مجروح جگر ہو جاتا ہے بیتاب نظر ہو جاتی ہے

    حیراں ہوں کہ رونے کی میرے کس طرح خبر ہو جاتی ہے

    ہر شاخ چمن میں پچھلے پہر ہر روز ہی تر ہو جاتی ہے

    اللہ رے یہ دستور عمل اللہ رے یہ قانون اٹل

    جس سمت وہ نظریں اٹھتی ہیں دنیا ہی ادھر ہو جاتی ہے

    اک وہ بھی زمانہ تھا اپنا پھولوں پہ بسیرا ہوتا تھا

    اک یہ بھی زمانہ ہے اپنا کانٹوں پہ بسر ہو جاتی ہے

    جس شام الم کی تاریکی غم دل کا فراواں کرتی ہو

    اس شام کی اکثر تاریکی پر نور سحر ہو جاتی ہے

    اک روز قمر بن جاتا ہے جس طرح مہ نو گردش سے

    اس طرح محبت میں دل کی ہر آہ شرر ہو جاتی ہے

    جو نوحؔ سے نسبت رکھتے ہیں لا ریب عزیزؔ ان کی کشتی

    دم بھر میں ادھر ہو جاتی ہے دم بھر میں ادھر ہو جاتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات عزیز (Pg. 92)
    • Author : عزیز وارثی
    • مطبع : مرکزی پنٹرز، چوڑی والان، دہلی (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے