Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اسے کیوں سحر سے نشاط ہو اسے کیا ملال ہو شام سے

عزیز وارثی دہلوی

اسے کیوں سحر سے نشاط ہو اسے کیا ملال ہو شام سے

عزیز وارثی دہلوی

MORE BYعزیز وارثی دہلوی

    اسے کیوں سحر سے نشاط ہو اسے کیا ملال ہو شام سے

    جسے عشق ہے ترے ذکر سے جسے انس ہے ترے نام سے

    وہ تمہارے طور و طریق تھے کہ ہزار رنگ بدل لیے

    یہ ہمارے دل کا شعور ہے نہ ہٹے ہم اپنے مقام سے

    مری آرزو کے چراغ پر کوئی تبصرہ بھی کرے تو کیا

    کبھی جل اٹھا سر شام سے کبھی بجھ گیا سر شام سے

    جو حیات عشق سوز گئی تو حیات حسن نکھر گئی

    کبھی تیرے حسن خرام سے کبھی میرے سوز دوام سے

    جو عزیز وارثیؔ تھا کبھی وہ عزیز وارثیؔ اب نہیں

    نہ جنون عشق بتاں ہے اب نہ غرض ہے بادہ و جام سے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 158)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے