Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اسی کے جلوے تھے لیکن وصال یار نہ تھا

آسی غازیپوری

اسی کے جلوے تھے لیکن وصال یار نہ تھا

آسی غازیپوری

اسی کے جلوے تھے لیکن وصال یار نہ تھا

میں اس کے واسطے کس وقت بے قرار نہ تھا

کوئی جہان میں کیا اور طرح دار نہ تھا

تری طرح مجھے دل پر تو اختیار نہ تھا

خرام جلوہ کے نقش قدم تھے لالہ و گل

کچھ اور اس کے سوا موسم بہار نہ تھا

وہ کون نالۂ دل تھا قفس میں اے صیاد

کہ مثل تیر نظر آسماں شکار نہ تھا

غلط ہے حکم جہنم کسے ہوا ہوگا

کہ مجھ سے بڑھ کے تو کوئی گناہ گار نہ تھا

وفور بے خودیٔ بزم مے نہ پوچھو رات

کوئی بجز نگۂ یار ہوشیار نہ تھا

لحد کو کھول کے دیکھو تو اب کفن بھی نہیں

کوئی لباس نہ تھا جو کہ مستعار نہ تھا

تو محو گلبن و گلزار ہو گیا آسیؔ

تری نظر میں جمال خیال یار نہ تھا

مأخذ :
  • کتاب : دیوان آسیؔ (Pg. 14)
  • Author : آسیؔ غازیپوری
  • مطبع : سبحان اللہ عظیم گورکھپوری (1938)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے