Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہاں مے کشی مے پرستی رہی

ریاض خیرآبادی

وہاں مے کشی مے پرستی رہی

ریاض خیرآبادی

MORE BYریاض خیرآبادی

    وہاں مے کشی مے پرستی رہی

    یہاں عمر بھر فاقہ مستی رہی

    کھلے کب رہے ظرف مے رات کو

    مری روح ساقی ترستی رہی

    حسیں دل کو تاراج کرتے رہے

    ہمیشہ اجڑتی یہ بستی رہی

    بکی مے بہت فصل گل میں گراں

    جو سچ پوچھو پھر بھی یہ سستی رہی

    کہاں رقص طاؤس مینا رہا

    کہاں اے گھٹا تو برستی رہی

    پلا دی تھی ساقی نے کیسی مجھے

    کہ محشر میں بھی مجھ کو مستی رہی

    تری زلف پر لوگ مرتے رہے

    یہ ناگن یونہی سب کو ڈستی رہی

    نہ کچھ دے سکے مے فروشوں کو بھی

    بہت ان دنوں تنگ دستی رہی

    قیامت میں بھی ان کے طرز خرام

    قیامت پر آوازے کستی رہی

    لحد پر اگا بھی جو سبزہ کبھی

    گھٹا بن کے حسرت برستی رہی

    یہ پست و بلند جہاں ساتھ ہیں

    رہی یہ بھی جب تک یہ ہستی رہی

    وہ بولے تری آہ سوزاں ریاضؔ

    ہمیشہ ترا منہ جھلستی رہی

    مأخذ :
    • کتاب : ریاض رضواں (Pg. 399)
    • Author : ریاضؔ خیرآبادی
    • مطبع : کتاب منزل،لاہور (1961)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے