وہی رفتار ہو جانا وہی گفتار ہو جانا
وہی رفتار ہو جانا وہی گفتار ہو جانا
کمال عشق ہے تمثال حسن یار ہو جانا
مرا شیوہ ہے اپنی آرزو میں دیکھ کر ان کو
ہر اک جلوے پہ ممنون دل بیمار ہو جانا
خیال آیا کہ دل سینے کے اندر ہو گیا بسمل
یہ کس نے حسن کو سکھلا دیا تلوار ہو جانا
اڑا دے گا تمامی پردہ ہائے راز کے ٹکڑے
غضب ہے مے کش اسرار کا ہشیار ہو جانا
سکون آنے لگا ہے پھر مری دنیائے مضطر میں
ذرا بیتاب کن پھر اے غم دیدار ہو جانا
نشورؔ واحدی کی طبع رنگیں اے معاذ اللہ
زمانہ چھوڑ کر آوارۂ گلزار ہو جانا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 308)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.