وصل کے دن ہم کو اپنی ہی خبر جاتی رہی
وصل کے دن ہم کو اپنی ہی خبر جاتی رہی
جان و تن میں صورت جاناں نظر آتی رہی
سر کو سینہ پر ہمارے تھے دھرے وہ ایک دن
بوئے مشکیں زلف جاناں عمر بھر آتی رہی
شورش الفت میں ہم کو ہو گیا دیوانہ پن
گو صبا پیغام وصلت ہر سحر لاتی رہی
گو ہوئے فرقت کبھی تو کیا جمال یار سے
دم بدم ان کی محبت دل میں گھر پاتی رہی
تم کو الفت گر ہے ان کی ان کو تم سے بیشتر
یہ قسم مشاطہ ہم سے آن کر کھاتی رہی
مہر و الفت جب ہوئی کم تب وہ آئے مہر پر
کب رہی قیمت وہ جب تاب گہر جاتی رہی
وہ رہے خوش ہم سے مرداںؔ اور کبھی نا خوش رہے
دل میں ہم کو ہر ادا ان کی مگر بھاتی رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.