Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ آئیں گے وہ آتے ہیں وہ آنے کو ہیں وہ آئے

ذہین شاہ تاجی

وہ آئیں گے وہ آتے ہیں وہ آنے کو ہیں وہ آئے

ذہین شاہ تاجی

MORE BYذہین شاہ تاجی

    وہ آئیں گے وہ آتے ہیں وہ آنے کو ہیں وہ آئے

    تصور کو وہ بہلائیں تصور ہم کو بہلائے

    وہ چمکا چاند چھٹکی چاندنی تارے نکل آئے

    وہ کیا آئے زمیں پر آسماں نے پھول برسائے

    ازل سے تا ابد ہے جلوہ فرما حسن صد شیوہ

    ہوہی صاحب نظر ہے جو برابر دیکھتا جائے

    کہاں انساں کہاں عقل و خرد کی بیڑیاں توبہ

    ذرا بھی عقل ہو تو آدمی دیوانہ ہو جائے

    وجود نور پر موقوف ہیں آثار ظلمت بھی

    نہ ہوگی روشنی تو پھر کہاں جائیں گے یہ سائے

    ذھینؔ آسودگی راہ طلب میں ہے زیاں کاری

    ہزاروں کوس ہیں وہ دور جو ایک لمحہ سستائے

    مأخذ :
    • کتاب : آیات جمال (Pg. 200)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے