Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ جب رنگ پریشانی کو خلوت گیر دیکھیں گے

سیماب اکبرآبادی

وہ جب رنگ پریشانی کو خلوت گیر دیکھیں گے

سیماب اکبرآبادی

MORE BYسیماب اکبرآبادی

    وہ جب رنگ پریشانی کو خلوت گیر دیکھیں گے

    تو اپنے ہر تصور میں مری تصویر دیکھیں گے

    نظر جن کی اسیر حلقۂ تدبیر رہتی ہے

    وہ کیا انجام کار وسعت تقدیر دیکھیں گے

    سنا ہے حسن کو دو چند کر دیتا ہے یہ شیشہ

    لگا کر اپنے دل میں آپ کی تصویر دیکھیں گے

    جنہیں ہے عذر اک لفظ تمنا کی سماعت سے

    وہ اک دن جا بہ جا اس لفظ کی تفسیر دیکھیں گے

    مآل اہل غفلت ہو چکا بیدار دنیا میں

    جو خوابیدہ ہیں خود کیا خواب کی تعبیر دیکھیں گے

    گداز غم سے ہیں تحلیل کی نوعیتیں لاکھوں

    وہ ہر آنسو میں دل کی اک نئی تصویر دیکھیں گے

    حساب جرم و نقد عمر سب کہنے کی باتیں ہیں

    کہاں تک وہ کسی کا دفتر تقصیر دیکھیں گے

    شکستہ ہر کڑی ہے ہر کڑی میں دل کے ٹکڑے ہیں

    بڑی عبرت سے دیوانے مری زنجیر دیکھیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے