وہ جب رنگ پریشانی کو خلوت گیر دیکھیں گے
وہ جب رنگ پریشانی کو خلوت گیر دیکھیں گے
تو اپنے ہر تصور میں مری تصویر دیکھیں گے
نظر جن کی اسیر حلقۂ تدبیر رہتی ہے
وہ کیا انجام کار وسعت تقدیر دیکھیں گے
سنا ہے حسن کو دو چند کر دیتا ہے یہ شیشہ
لگا کر اپنے دل میں آپ کی تصویر دیکھیں گے
جنہیں ہے عذر اک لفظ تمنا کی سماعت سے
وہ اک دن جا بہ جا اس لفظ کی تفسیر دیکھیں گے
مآل اہل غفلت ہو چکا بیدار دنیا میں
جو خوابیدہ ہیں خود کیا خواب کی تعبیر دیکھیں گے
گداز غم سے ہیں تحلیل کی نوعیتیں لاکھوں
وہ ہر آنسو میں دل کی اک نئی تصویر دیکھیں گے
حساب جرم و نقد عمر سب کہنے کی باتیں ہیں
کہاں تک وہ کسی کا دفتر تقصیر دیکھیں گے
شکستہ ہر کڑی ہے ہر کڑی میں دل کے ٹکڑے ہیں
بڑی عبرت سے دیوانے مری زنجیر دیکھیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.