Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حیرت ہے کہ نقشِ کف پا کوئی نہیں ہے

وفا حجازی

حیرت ہے کہ نقشِ کف پا کوئی نہیں ہے

وفا حجازی

MORE BYوفا حجازی

    حیرت ہے کہ نقشِ کف پا کوئی نہیں ہے

    اس دشت میں کیا میرے سوا کوئی نہیں ہے

    سوچیں تو عداوت کے ہیں انبار دلوں میں

    دیکھیں تو کسی سے بھی خفا کوئی نہیں ہے

    اے دوست تعجب ہے کہ شاداب رتوں میں

    پتا بھی درختوں پہ ہرا کوئی نہیں ہے

    اب روز گزر جاتے ہیں سیلاب سروں سے

    اب خطرۂ گرداب بلا کوئی نہیں ہے

    طوفان کوئی زیرِ زمیں چلتا ہے شاید

    جنبش ہے دریچوں میں ہوا کوئی نہیں ہے

    یہ عام خبر تھی کہ درِ شوق کھلے گا

    ہر اک کا ارادہ تھا گیا کوئی نہیں ہے

    اس طرزِ تکلم کو وفاؔ دیکھ رہا ہے

    لب ہلتے ہیں لوگوں کے صدا کوئی نہیں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تخلیق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے