Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

فلک کو ضد ہے ادھربجلیاں گرانے کی

وحید اشرف وارثی

فلک کو ضد ہے ادھربجلیاں گرانے کی

وحید اشرف وارثی

MORE BYوحید اشرف وارثی

    فلک کو ضد ہے ادھربجلیاں گرانے کی

    ادھر ہے فکر ہمیں آشیاں بنانے کی

    جہاں پر تھا کبھی طوفان وہاں ہے اب ساحل

    بدلتی رہتی ہے حالت یوں ہی زمانے کی

    زمانہ کہتا ہے ہر درد کا جسے درماں

    وہی ہے خاک شفا ان کے آستانے کی

    تڑپتی بجلیاں درپے ہیں پھر اسیروں کے

    قفس کی خیر نہ ہو خیر آشیانے کی

    نفس کی آمدو شد وارثیؔ ہے وجہ حیات

    وہ قید کی ہے حقیت یہ قید خانے کی

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 299)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے