اس کی یادوں کو بھلا دل سے بھلائیں کیسے
اس کی یادوں کو بھلا دل سے بھلائیں کیسے
آگ جب دل میں لگی ہو تو بجھائیں کیسے
دل کے آئینے میں تصویر بسی ہے ان کی
نقش کچھ ایسے جمے ہیں کہ مٹائیں کیسے
یوں تو ظاہر کہ بہت غم ہیں ہمیں دنیا کے
داغ سینے میں جو پنہاں ہیں دکھائیں کیسے
آشیاں کیسے بنے بکھرے ہوئے تنکوں کا
دل جو ٹوٹا ہوا گھر ہو تو بسائیں کیسے
ان کے آنے کی خبر سنتے ہیں اک مدت سے
ہاں بغیر ان کے مگر بزم سجائیں کیسے
دل کے آئینے میں ہے اس کا تصور دائمؔ
روٹھ کے بیٹھا ہو جو اس کو منائیں کیسے
- کتاب : Nau-Ras (Pg. 124)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.