تری تنہائی میں موجودگی محسوس کرتا ہوں
تری تنہائی میں موجودگی محسوس کرتا ہوں
خزاں میں رہ کے بھی اب تازگی محسوس کرتا ہوں
خدا کی عظمتوں کا معترف ہوں سجدے کرتا ہوں
جبین شوق میں رخشندگی محسوس کرتا ہوں
نہیں ملتا تو اس کی یاد میں رہتا ہے دل بے چپن
ملوں جب اس سے تو اک تازگی محسوس کرتا ہوں
بظاہر اس کو جیسے خود نمائی اچھی لگتی ہے
قریب آؤ تو اس میں سادگی محسوس کرتا ہوں
خفا رہ کر بھی جب وہ مسکرا کر دیکھ لیتا ہے
میں اپنے آپ میں اک زندگی محسوس کرتا ہوں
خدا کے سامنے جب بھی میں سجدہ ریز ہوتا ہوں
تو اپنے دل میں اک پاکیزگی محسوس کرتا ہوں
یہ میرا تجربہ ہر موڑ پر یوں کام آتا ہے
میں اپنے فیصلوں میں پختگی محسوس کرتا ہوں
نہ وہ جوش و جنوں ہے اور نہ کچھ ایثار کا جذبہ
جواں نسلوں میں اک پژمردگی محسوس کرتا ہوں
جڑا ہے جب سے میرا نام مہر نقشبندی سے
میں دل میں اک عجب آسودگی محسوس کرتا ہوں
وجاہتؔ میں نیازی ہوں مجھے کیا فکر دنیا کی
ہر اک ذرے میں شرف بندگی محسوس کرتا ہوں
- کتاب : Nau-Ras (Pg. 159)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.