فصل بہار ہے اور عالم جوانی
فصل بہار ہے اور عالم جوانی
آ چین کر لیں پیارے عشق است و زندگانی
پامال کر گلوں کو بلبل کا خوں بٹا دے
اے رشک گل پہن تو پوشاک ارغوانی
کل تھے حکیم صاحب تدبیر میری کرتے
اب آج ان کے منہ میں ٹپکا جاہے پانی
کیا رنگ عشق لایا دیکھو مقابلہ میں
یہاں رنگ فق ہے اپنا وہاں چہرہ ارغوانی
روشن جبیں کے منہ پر زلف سیہ ہو پردہ
یہ ماہ و ابر یارو آفت ہے آسمانی
بے شغلی جنوں میں کام اتنا ہے وصیؔ کو
دل میں تصور اس کا لب پر ہے شعر خوانی
- کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 45)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.