ہے عکس داغ دل کا میرے ماہتاب میں
ہے عکس داغ دل کا میرے ماہتاب میں
یہ میرے سوز کی ہے تپش آفتاب میں
ہم رات دیکھ زلف پریشاں کو خواب میں
سمجھے کہ دن کٹے گا مرا اضطراب میں
ابروئے یار مطلع اول ہے جس کو دیکھ
مطلع کہے ہیں یاروں نے اس کے جواب میں
خون دل اور لخت جگر میں ہے جو مزا
وہ ذائقہ کہاں ہے شراب و کباب میں
الجھاؤ دل کا زلفوں میں جی کا وبال تھا
یارب پھنسا کے دل کو پڑے کس عذاب میں
بے تیرے زلف و رخ کے وصیؔ کی ہے یہ معاش
گزرے ہے دن عذاب میں شب اضطراب میں
- کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 15)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.