آرزوئے عاشق دل گیر آدھی رہ گئی
آرزوئے عاشق دل گیر آدھی رہ گئی
یعنی اس کے وصل کی تدبیر آدھی رہ گئی
کھینچنے کو کھینچ دی بہزاد ومانی کے شبیہ
شوخیوں سے آپ کی تصویر آدھی رہ گئی
جوش وحشت پر ہمارے اس کو کتنا غم ہوا
خود بخود گھل گھل کے اب زنجیر آدھی رہ گئی
ہمت دل سے تجھے اب کام لینا چاہئے
منزل مقصود اے رہ گیر آدھی رہ گئی
جلوۂ دیدار نے بے خود کچھ ایسا کردیا
کھینچے کھینچے آپ کی تصویر آدھی رہ گئی
جبہہ سائی کا مجھے وشنوؔ نتیجہ یہ ملا
گھس گیا ماتھا مرا تحریر آدھی رہ گئی
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 328)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.