بعد اک سال کے پھر وقت مسرت آیا
بعد اک سال کے پھر وقت مسرت آیا
ہولی آئی ہے کہ پیغام محبت آیا
ہر طرف شور ہے دنیا میں کہ ہولی آئی
ساتھ ہی عیش جہاں میں پئے خدمت آیا
کوئی چہرے پہ لگاتا کوئی ملتا ہے گلال
آج عالم کو نظر جلوۂ قدرت آیا
ایک کو دوسرے سے دیکھ کے ملتے جلتے
یاد ہر شخص کو پیمان رفاقت آیا
محفل عیش ومسرت پہ گھٹائیں چھائیں
اور ساقی بھی لیے جام محبت آیا
کھل گیا غنچہ امید زہے لطف نشاط
عیش آیا مرے حصہ میں بکثرت آیا
ہو جوعاقل نہ وہ بدنام کریں ہولی کو
در حقیقت اسی سے لطف حقیقت آیا
ہولی میں غیر بھی ہوجاتے ہیں اپنے وشنوؔ
یہ اگر آگئی تو وقت مسرت آیا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 329)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.