Sufinama

یاس و حسرت کا ترے بعد آئینہ رہ جائے گا

یاس و حسرت کا ترے بعد آئینہ رہ جائے گا

جو بھی دیکھے گا مرا منہ دیکھتا رہ جائے گا

ایک دن ایسا بھی ہوگا انتظار یار میں

نیند آ جائے گی دروازہ کھلا رہ جائے گا

تم نہ جاؤ زینت گلشن تمہارے دم سے ہے

تم چلے جاؤ گے تو گلشن میں کیا رہ جائے گا

پھول ہنسنا چھوڑ دیں گے آپ کے جانے کے بعد

روئے گی شبنم چمن اجڑا ہوا رہ جائے گا

راستے کے پیچ و خم رہبر سمجھ لے سوچ لے

راہ میں ورنہ بھٹک کر قافلہ رہ جائے گا

سوچ کر میری وفائیں میرے مر جانے کے بعد

ہاتھ مل کر ایک دن وہ بے وفا رہ جائے گا

کوئی دنیا میں نہیں آیا ہمیشہ کے لیے

بس خدا کا نام ہی نام خدا رہ جائے گا

جب کبھی ہوگا اچانک پرنمؔ ان کا سامنا

بند ہو کر آنسوؤں کا سلسلہ رہ جائے گا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے