یہی ہے اگر جان کھونا ہمارا
یہی ہے اگر جان کھونا ہمارا
برابر ہے ہونا نہ ہونا ہمارا
برستا تو ہے دیکھ اے ابر رحمت
کوئی داغ حسرت نہ دھونا ہمارا
ترے گھر میں اس درجہ چھپ چھپ کے روئے
کہ شاہد ہے ایک ایک کو رونا ہمارا
سراپا ہے بخت بیدار آخر
بہت کام آیا نہ سونا ہمارا
گرے خاک پر اشک تو ہم یہ سمجھے
ثمر لائے گا بیج بونا ہمارا
خبر کیا تھی کچھ اور طوفاں ہوگا
ہمیں کو ڈبوئے گا رونا ہمارا
یہ جو پسلیوں کے نشاں ہیں زمیں پر
یہی بوریا ہے بچھونا ہمارا
چلے بے نظیرؔ آپ وہ جستجو کو
مبارک ہو ہم کو کھونا ہمارا
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 53)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.