آئینہ منہ دکھائے تجھے کیا مجال ہے
آئینہ منہ دکھائے تجھے کیا مجال ہے
اے یار تو حسینوں میں بھی بے مثال ہے
اس بادشاہ حس سے جو اتصال ہے
دنوں جہاں سے اپنا ہوا انفصال ہے
ہر رز نفس سے مجھے جنگ و جدال ہے
پہنچو مدد کو یا علی بچنا محال ہے
تم پیر دستگیر ہو روشن ضمیر ہو
سب جانتے ہو تو جو مرے دل کا حال ہے
بھولے سے آ کبھی جو عیادت کے واسطے
بیمار ہجر کا ترے بچنا محال ہے
اک دن وہ تھا کہ رہتے تھے ہم اس کے ساتھ ساتھ
اک دن یہ آئے ہیں کہ وہ خواب و خیال ہے
حاذقؔ کا حال آپ نہیں جانتے تو خیر
اللہ جانتا ہے جو اس دل کا حال ہے
- کتاب : انوارِ غیب (Pg. 73)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.