اس کے بغیر جی سکوں ایسا نہیں ہوں میں
اس کے بغیر جی سکوں ایسا نہیں ہوں میں
گو محوِ جلوۂ رخِ زیبا نہیں ہوں میں
میں کیا بتاؤں کیا ہوں سراپا ہوں راز حق
اے چشمِ کور خاک کا پتلا نہیں ہوں میں
رہتا ہے ساتھ ساتھ مرے یارِ غم گسار
تنہائی میں بھی دیکھیے تنہا نہیں ہوں میں
مانوس غیر سے متوحش ہوں یار سے
کیا کم سمجھ ہوں ہائے سمجھاتا نہیں ہوں میں
دل میں ہے رہے آٹھ پہر شکلِ مصطفیٰ
کیا کوئی کہہ سکے گا مدینہ نہیں ہوں میں
حاذقؔ جو اس کے سامنے آیا وہ مر مٹا
کشتہ نگاہِ یار کا تنہا نہیں ہوں میں
- کتاب : انوارِ غیب (Pg. 37)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.