یکساں ہے مرا دل حرم و دیر میں خورسند
یکساں ہے مرا دل حرم و دیر میں خورسند
خود اپنا ہی بندہ ہوں میں خود اپنا خداوند
ہاں چھیڑ دے مطرب مری ہستی کا ترانہ
میں حسن کا مرکز ہوں دل عشق کی سوگند
وہ عشق نہیں ہوں کہ ہو آہوں میں مقید
وہ حسن نہیں ہوں کہ ہو جلووں میں نظر بند
ہوں لالۂ صحرا کی طرح خانماں بردوش
وہ سرو نہیں جو کسی گلشن کا ہو پابند
بے ہوش کے ہشیار ہوں بے جام کے سرشار
بے ہجر کے غمگین ہوں بے وصل کے خورسند
جس منزل عالی میں پرافشاں ہوں میں اس جا
دنیا ہے نہ عقبیٰ ہے نہ بندہ نہ خداوند
کیا دخل ہے زاہد کا مرے دل کے حرم میں
یہ قصر نہیں جنت فردوس کے مانند
آزاد ہے کونین سے وہ مرد قلندر
میکشؔ کو نہ دے تاج بخارا و سمرقند
- کتاب : Intikhab-e-Kalaam-e-Maikash (Pg. 163)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.