Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ بھی کوئی وضع آنے کی ہے جو آتے ہو تم

میر محمد بیدار

یہ بھی کوئی وضع آنے کی ہے جو آتے ہو تم

میر محمد بیدار

MORE BYمیر محمد بیدار

    یہ بھی کوئی وضع آنے کی ہے جو آتے ہو تم

    ایک دم آئے نہیں گزرا کہ پھر جاتے ہو تم

    دور سے یوں تو کوئی جھمکی دکھا جاتے ہو تم

    پر جو چاہوں یہ کہ پاس آؤ کہاں آتے ہو تم

    کہیے مجھ سے تو بھلا اتنا کہ کچھ میں بھی سنوں

    بندہ پرور کس کے ہاں تشریف فرماتے ہو تم

    اس پری صورت بلا انگیز کو دیکھا نہیں

    ناصحو معذور ہو گر مجھ کو سمجھاتے ہو تم

    دیکھیے خرمن پہ یہ برق بلا کس کے پڑے

    بے طرح کچھ تیوری بدلے چلے آتے ہو تم

    جو کوئی بندہ ہو اپنا اس سے پھر کیا ہے حجاب

    میں تو اس لائق نہیں جو مجھ سے شرماتے ہو تم

    آج یہ گو اور یہ میداں انہیں کہہ دیجئے

    دیکھ لوں جن کے بھروسے مجھ کو دھمکاتے ہو تم

    پھر نہ آویں گے کبھی ایسی ہی گر آزردہ ہو

    بس چلے ہم خوش رہو کاہے کو جھنجلاتے ہو تم

    حالت بیدارؔ اب کیا کیجئے آپ آگے بیاں

    وقت ہے اب بھی اگر تشریف فرماتے ہو تم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے