یہ جو لگا ہے تیر مجھے اے کمان عشق
یہ جو لگا ہے تیر مجھے اے کمان عشق
محشر میں دیکھیو یہی ہوگا نشان عشق
سر کھینچے آہ خاک سے میری جو مثل نے
ہے کیا عجب کہ ہوں میں شہید سنان عشق
مقدور کیا جو کہہ سکوں کچھ رمز عشق کو
جوں شمع ہوں اگرچہ سراپا زبان عشق
پرویز نے مٹانے میں تقصیر تو نہ کی
رہ گئی زبان تیشہ پہ یہ داستان عشق
دل کھونے پر جو روتے ہو اے ہمدمو عبث
ٹک آنکھ کھول دیکھو کہ جاتا ہے جان عشق
- کتاب : کلیات رکن الدین عشقؔ اور ان کی حیات و شاعری (Pg. 129)
- Author : قریشہ حسین
- مطبع : دی آزاد پریس، پٹنہ (1979)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.