یہ کیسے بال ہیں بکھرے یہ صورت کیوں بنی غم کی
یہ کیسے بال ہیں بکھرے یہ صورت کیوں بنی غم کی
تمہارے دشمنوں کو کیا پڑی ہے میرے ماتم کی
خدا جانے تمہیں بھی رحم آتا ہے غریبوں پر
یہاں تو آہ کو مہلت نہیں ملتی کوئی دم کی
کہاں جانا ہے تھم تھم کو چلو ایسی ہی کیا جلدی
خدا رکھے تمہیں تم ہو نظر پڑتی ہے عالم کی
مزہ اس میں ہی آتا ہے نمک چھڑکو نمک چھڑکو
قسم لے لو نہیں عادت مرے زخموں کو مرہم کی
نہ ملئے گا نہ ملئے گا تو کچھ ہم مر نہ جائیں گے
خدا کا شکر ہے پہلے محبت آپ نے کم کی
شکایت کس سے کیجیے ہائے کیا الٹا زمانہ ہے
بڑھایا پیار جب ہم نے محبت آپ نے کم کی
کوئی آئینہ ایسا ہو کہ جس میں تو نظر آئے
زمانہ بھر کا جھوٹا کیا حقیقت ساغر جم کی
گھٹائیں دیکھ کر بے تاب ہے بے چین ہے شاعرؔ
ترے قربان اے مطرب سنا دے کوئی موسم کی
- کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 19)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.