یہ مانا زندگی میں غم بہت ہیں
یہ مانا زندگی میں غم بہت ہیں
ہنسے بھی زندگی میں ہم بہت ہیں
تری زلفوں کو کیا سلجھاؤں اے دوست
مری راہوں میں پیچ و خم بہت ہیں
نہیں ہے منحصر کچھ فصل گل پر
جنوں کے اور بھی موسم بہت ہیں
غبار آلودہ چہروں پر نہ جانا
انہیں میں کیقباد و جم بہت ہیں
کروں کیا شکوہ تیری بے رخی کا
کہ دل کو بے سبب بھی غم بہت ہیں
مجھے کچھ ساز ہے نشتر سے ورنہ
مرے زخموں کے یاں مرہم بہت ہیں
قفس یہ جان کر توڑا تھا میں نے
قفس کو توڑ کر بھی غم بہت ہیں
کروں کیا چارہ ان آنکھوں کا میکشؔ
کہ ان کے سامنے پر نم بہت ہیں
- کتاب : Intikhab-e-Kalaam-e-Maikash (Pg. 84)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.