Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ نظر کی زد ہے ظالم مرا دم نکل نہ جائے

پیر نصیرالدین نصیرؔ

یہ نظر کی زد ہے ظالم مرا دم نکل نہ جائے

پیر نصیرالدین نصیرؔ

MORE BYپیر نصیرالدین نصیرؔ

    یہ نظر کی زد ہے ظالم مرا دم نکل نہ جائے

    مجھے صرف اس کا ڈر ہے کہ یہ تیر چل نہ جائے

    وہ اٹھی ہے آتش غم کی نفس نفس ہے سوزاں

    مری روح تپ نہ اٹھے مرا جسم جل نہ جائے

    مرے رازداں سے ہنس کر وہ خطاب کر رہے ہیں

    کہیں تھپکیوں میں آکر کوئی راز اگل نہ جائے

    تری بزم میں جو ہم ہیں تو یہاں پہ غیر کیوں ہو

    یہ خلش نکل نہ جائے یہ عذاب ٹل نہ جائے

    وہ اٹھا رہے ہیں چلمن وہ دکھا رہے ہیں صورت

    کہیں ہوش اڑ نہ جائیں کہیں دل مچل نہ جائے

    میں چراغ ناتواں ہوں کوئی دم کا میہماں ہوں

    مرے سامنے سے اٹھ کر کوئی ایک پل نہ جائے

    وہ نصیرؔ سن رہے ہیں مرے درد کا فسانہ

    مجھے ہر گھڑی ہے دھڑکا کہیں رخ بدل نہ جائے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 722)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے