Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ سیکھا مدت کے بعد عشق بتاں میں دھوکے اٹھا اٹھا کر

اوگھٹ شاہ وارثی

یہ سیکھا مدت کے بعد عشق بتاں میں دھوکے اٹھا اٹھا کر

اوگھٹ شاہ وارثی

MORE BYاوگھٹ شاہ وارثی

    یہ سیکھا مدت کے بعد عشق بتاں میں دھوکے اٹھا اٹھا کر

    کہ آج سے دل دیا کریں گے ستم شعاروں کو آزما کر

    نہ تھا مقدر میں شاد ہونا اسی کا غم ہے اسی کا رونا

    کبھی ہماری طرف نہ دیکھا ہمارے خوش خو نے مسکرا کر

    کوئی ہے تیغ ادا کا گھائل کوئی ہے صورت پہ تیری مائل

    کیا ہے عالم کو تو نے بسمل جمال اپنا دکھا دکھا کر

    زیادہ سمجھا نہ مجھ کو واعط تیری نصیحت نہ میں سنوں گا

    بھلا بتوں سے کروں کنارہ خدا خدا کر خدا خدا کر

    تمہارا جلوہ ہے چار جانب تم ہی بتاؤ کہاں نہیں ہو

    قسم خدا کی میں دیکھ آیا تم ہی کو دیر و حرم میں جا کر

    لحد پہ آیا جو بعد مردن لگا کے ٹھوکر یہ بولا پر فن

    اسی پہ دعوی تھا عاشقی کا کہ بھاگے دنیا سے منہ چھپا کر

    کہیں نہ اپنی یہ کیفیت ہو کہ شکل منصور بول اٹھوں

    کیا ہے متوالا تو نے ساقی شراب وحدت پلا پلا کر

    کوئی ہے دیوانہ کوئی مجنوں تمام عالم ہے تیرا مفتوں

    خدا بھی پچھتاتا ہو گا اے بت حسیں و خوش رو تجھے بنا کر

    جمال وارث ہے ہم نے دیکھا لیا ہے بوسہ بھی سنگ در کا

    ہمارا کعبہ صنم کا گھر ہے طواف کرتا ہوں جس کا جا کر

    نہ پوچھو لللہ دیں و ایماں ہوا ہوں بندہ میں ایک بت کا

    ہمیشہ اوگھٹؔ کروں گا سجدہ اسی کو اپنا خدا بنا کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے