یہ تیری جلوہ گریاں آنکھوں میں چھا رہی ہیں
یہ تیری جلوہ گریاں آنکھوں میں چھا رہی ہیں
پیارے ادائیں تیری دل میں سما رہی ہیں
غمزہ کے لشکروں کو اپنا ہی طنطنہ ہے
سج دھج جو دیکھو اپنی نوبت بجا رہی ہیں
طرف چمن ہوا ہے شاید گزر تمہارا
جو آج عندلیبیں دھومیں مچا رہی ہیں
کھل جائیں تیری نرگس آنکھیں جو دیکھے اس کو
جب تک نہیں ہے دیکھا باتیں بنا رہی ہیں
محراب سجدہ کہئے یا تیغ ان بھوؤں کو
لاکھوں ہی سر جو آگے اپنے جھکا رہی ہیں
اعجاز کر رہی ہیں ناز و ادائیں تیری
وہ قتل کر رہی ہیں اور یہ جلا رہی ہیں
بھاتا نہیں ہے کوئی تجھ بن نیازؔ کو اب
تیری ہی پیاری باتیں اس کو تو بھا رہی ہیں
کیوں کر نیازؔ مانے اوروں کی خوش کلامی
اس کو تو پیاری باتیں پیارے کی بھا رہی ہیں
- کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 147)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.