Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دیں کو ہیں چھوڑ کے دنیا میں گرفتار ابھی

یونس ادیب

دیں کو ہیں چھوڑ کے دنیا میں گرفتار ابھی

یونس ادیب

دیں کو ہیں چھوڑ کے دنیا میں گرفتار ابھی

خواب غفلت میں مگن قوم کے سردار ابھی

پارساؤں کے بھی چہرے کی اڑا دی رنگت

جانے کیا کہہ کے گیا ان سے گنہ گار ابھی

زندگی ہے تو صداقت کی حمایت میں مرو

چڑھ کے نیزے پہ سنانا ہے یہ اشعار ابھی

حسن یوسف نے زلیخا سے کہا تھا اک دن

جذبۂ عشق کو اک آنچ ہے درکار ابھی

صبر کرتے ہیں ترے ظلم و ستم سہتے ہیں

حکمتا کرتے نہیں تجھ پہ پلٹ وار ابھی

رقص کرتے ہے امیروں کے اشاروں پہ یہاں

تخت شاہی کی طوائف نما سرکار ابھی

رک ہی جانا ہے ادیبؔ اس کو اچانک اک دن

جاری ہے جسم میں سانسوں کی جو رفتار ابھی

مأخذ :
  • کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 321)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے