Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یوسف پھنسا پڑا تھا زلیخا کی چاہ میں

شاہ تراب علی قلندر

یوسف پھنسا پڑا تھا زلیخا کی چاہ میں

شاہ تراب علی قلندر

MORE BYشاہ تراب علی قلندر

    یوسف پھنسا پڑا تھا زلیخا کی چاہ میں

    یعقوب جھانکتے تھے کنویں شاہ راہ میں

    کس طرح کہیے اس کو بھلا سایۂ خدا

    گر عدل وجود مہر نہ ہو بادشاہ میں

    دنیا کی سلطنت کو سمجھتے ہیں یوں فقر

    نوشا کبھی بنے کوئی جیسے بیاہ میں

    ہشیار میکدے میں نہ پایا کسی کو آہ

    بے خود کوئی نظر نہ پڑا خانقاہ میں

    تقویٰ پر اپنے تجھے اس طرح ہے ذوق

    فاسق کو جیسے ملتی ہے لذت گناہ میں

    اک روز جا کے در پہ خرابات کے تو بیٹھ

    کب تک پھنسا دے گا مشیخت کی چاہ میں

    عاشق کا حال یار کسی دن تو پوچھتا

    تاثیر ہوتی کچھ بھی اگر اس کی آہ میں

    عرفان حق سے جس کی ہوئی نظر بلند

    ہفت آسمان پست ہیں اس کی نگاہیں

    یاں کیوں نہ ذکر یار ہمیشہ رہے ترابؔ

    کرتا ہوں نفی غیر میں ہر لا الہ میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے