زباں ہی پہ ہے بس کلام محبت
زباں ہی پہ ہے بس کلام محبت
محبت نہیں یہ ہے نام محبت
عطا کر الٰہی بنام محبت
کمال محبت دوام محبت
شکر رنجیاں تلخ کام محبت
ضروری ہیں بہر قیام محبت
ارے اک نظر اس طرف بھی خدارا
بہ پاس مروت بہ نام محبت
محبت کے بدلے محبت ستم ہے
نہ لے اف نہ لے انتقام محبت
زباں سے وہ کچھ ہی کہے جائیں لیکن
نگہ دے رہی ہے پیام محبت
چڑھیں دار پر یا چڑھیں طور پر ہم
رسائی سے بالا ہے بام محبت
نہ ہو گا ابد تک بھی پورا نہ ہو گا
مرا قصۂ نا تمام محبت
بہت دور پہونچا ہے مجذوب پھر بھی
بہت دور ابھی ہے مقام محبت
کسی مجذوب کا ہے کلام محبت
وہ دنیا کو ہے اک پیام محبت
یہ تھا کون غارت گر دین و ایماں
ارے لے دیا کس نے نام محبت
کہاں ان کی بزم طرب کے ہوں قابل
میں شوریدہ سر تلخ کام محبت
محبت کو لازم ہیں رسوائیاں بھی
محب ہی نہیں نیک نام محبت
جو مجذوبؔ کے ہاتھ میں ہاتھ دے دو
تو ہوں دم میں طے سب مقام محبت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.